🌍 "خادم الحرمین الشریفین" — یہ خطاب یا امانت؟





"خادم الحرمین الشریفین" کا مطلب ہے عاجزی، خدمت، اور ایک مقدس ذمہ داری۔ مگر جب یہ لقب رکھنے والے:

·         دنیاوی شان و شوکت میں گم ہوں،

·         ظالم طاقتوں سے دوستی رکھیں،

·         مظلوم مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش رہیں،

·         یا ایسے دشمنانِ اسلام سے اتحاد کریں جن کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوں،

تو یہ لقب ایک تماشہ بن جاتا ہے، اور سیرتِ نبوی ﷺ کے خلاف کھلی بغاوت۔

"وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ..."
سورة التوبة: 105


🕌 نبی کریم ﷺ کی قیادت بمقابلہ آج کے حکمران

🔹 رسول اللہ ﷺ:

·         فقیری میں جئے، سادگی اختیار کی۔

·         مظلوم کا ساتھ دیا، ظالم سے ٹکرائے۔

·         کبھی حق پر سمجھوتہ نہ کیا۔

·         امت کی عزت و خون کی حفاظت کی خاطر بڑے سے بڑے بادشاہ کے سامنے کلمہ حق کہا۔

"لا يُلدغ المؤمن من جُحرٍ واحدٍ مرتين"
صحيح البخاري

🔹 آج کے مسلم حکمران:

·         ظالموں سے ہاتھ ملا کر سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

·         امریکہ، بھارت، اسرائیل، روس سے دوستی پر فخر کرتے ہیں۔

·         فلسطین، کشمیر، یمن، شام کی مظلومیت پر خاموش رہتے ہیں۔

·         مقدس شہروں میں ناچ گانے، فحاشی، اور بے حیائی کو "ترقی" کا نام دیتے ہیں۔


ظالموں سے اتحاد — قرآن کی روشنی میں

"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَىٰ أَوْلِيَاءَ..."
سورة المائدة: 51

یہ آیت ہرگز عام انسانوں سے دشمنی کا حکم نہیں دیتی، بلکہ ان ظالم، اسلام دشمن طاقتوں سے اتحاد کو ممنوع قرار دیتی ہے جو امت مسلمہ کے قتلِ عام میں شامل ہیں۔


💸 دولت کے باوجود ذلت — اللہ کا غضب

"إذا تبايعتم بالعينة وأخذتم أذناب البقر، ورضيتم بالزرع، وتركتم الجهاد، سلط الله عليكم ذلاً..."
أبو داود

آج عرب دنیا کے پاس دنیا کی سب سے بڑی دولت ہے، لیکن:

·         کوئی مشورہ نہیں لیتا،

·         عزت نہیں ملتی،

·         ان کی کوئی عالمی حیثیت نہیں۔

کیوں؟

کیونکہ:

·         یہ اللہ پر توکل چھوڑ چکے ہیں،

·         دین سے دور اور دنیا میں گم ہیں،

·         ظالموں سے مدد چاہتے ہیں، اللہ سے نہیں۔


💔 فلسطین، کشمیر — اور حکمرانوں کی خاموشی

جب امت کے بچے، عورتیں، بزرگ قتل کیے جا رہے ہوں اور حکمران:

·         پارٹیوں میں مصروف ہوں،

·         ظالموں کو تحفے دے رہے ہوں،

·         نیوم سٹی بنا رہے ہوں،

تو یہ قیامت کی نشانی ہے۔

"مثل المؤمنين في توادهم وتعاطفهم كمثل الجسد..."
صحيح مسلم


🔥 بنیادی بیماری: دنیا کی محبت، موت کا خوف

"يوشك أن تداعى عليكم الأمم..."
سنن أبي داود

امت کے دشمن آپ پر ایسے ٹوٹ پڑیں گے جیسے بھوکے کھانے پر۔ اس وقت مسلمان تعداد میں زیادہ ہوں گے، مگر بے وزن ہوں گے۔

کیوں؟

کیونکہ ان کے دلوں میں حبِ دنیا اور موت کا خوف بیٹھ چکا ہوگا۔


حل کیا ہے؟ ہم کیا کر سکتے ہیں؟

1. حق بات کا اعلان کریں

خاموشی نہ اختیار کریں۔ قرآن و سنت کے دلائل سے امت کو جگائیں۔

2. اولاد کو غیرتِ ایمانی سکھائیں

انہیں خالد، عمر، صلاح الدین کی سیرت پڑھائیں، فنکاروں اور فاسق حکمرانوں سے بچائیں۔

3. توبہ، دعا، اور رجوع الی اللہ

امت اجتماعی طور پر اللہ سے معافی مانگے، شاید ہمارے آنسو حکمرانوں کے دل بدل دیں۔

4. مقاطعہ اور خود انحصاری

جہاں ممکن ہو، دشمنوں کی معیشت کو سپورٹ کرنا بند کریں۔

5. مہدی و عیسیؑ کی تیاری

یہ حق ہے کہ امام مہدیؑ اور عیسیؑ آئیں گے، مگر ان کا ساتھ دینے کے لیے ہمیں عملی، با کردار، اور مخلص بننا ہوگا۔


📜 اختتامی پیغام

اقتدار، محل، پروٹوکول سب اللہ کے نزدیک بے وقعت ہیں۔ جو چیز اللہ کے ہاں قیمتی ہے، وہ ہے:

·         عدل،

·         تقویٰ،

·         مظلوم کی حمایت،

·         اور دینِ اسلام کی عزت۔

"قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُم بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا..."
سورة الكهف: 103-104


🌹 اللّٰه ہمیں غیرت، حکمت، اور صبر عطا فرمائے۔ امت مسلمہ کو بیداری، حکمرانوں کو ہدایت، اور مظلوموں کو نصرت عطا فرمائے۔ آمین۔


Comments

Popular posts from this blog

🌟 سورۃ الکہف – توحیدِ خالص اور اللہ کی لامحدود طاقت کی سورۃ

📜 صحیح بخاری حدیث نمبر 4855 – مکمل ترجمہ و تشریح